گوادر: دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید
ضلع گوادر میں پسنی سے اورماڑہ جانے والی سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا، علاقے میں کارروائی جاری ہے، آئی ایس پی آر
بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی ضلع گوادر میں پسنی سے اورماڑہ جا رہی تھی کہ گھات لگائے دہشت گردوں نے حملہ کردیا۔
بیان میں کہا گیا کہ بدقسمت واقعے میں 14 فوجی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں پاک فوج کی جانب سے آپریشن جاری ہے اور اس بدترین واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارے عزم مزید مضبوط ہوتا ہے۔
کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
گوادر میں سیکیورٹی فورسزکی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ٹانک اڈہ کے قریب پولیس پر کیے گئے بم دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
بلوچستان میں یکم نومبر کو ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے سمبازا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی اور اس دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا اور 6 دہشت گرد مارے گئے، مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں مصروف تھے۔
خیال رہے کہ اتوار کو بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کھوڑو میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔